• July 21, 2025

ذاکر نائیک

ذاکر نائیک کے پاس “علمیت و حکمت” تو ہے نہیں۔
وہ تو صرف قران و حدیث میں سے آیات کوٹ کرتا جاتا ہے۔
سورہ نمبر فلاں، چیپٹر نمبر فلاں، آیت نمبر فلاں ۔ ۔
یہ کیا بات ہوئی۔
علما تو پاکستان میں ہیں۔
قران و حدیث سے کوٹ کرتے ہیں۔ پھر اپنی منطق و دلیل، اپنی علمیت اور اپنی ساحرانہ لفاظی سے اسکی ایسی ایسی تشریح کرتے ہیں کہ دل مطمئن ہو جاتا ہے۔
بالکل ٹھیک ہے۔
پاکستان میں سب اچھے بھلے “اسلام کے مطابق” رہ رہے تھے۔
تو یہ ذاکر نائیک ، کھل نائیک بن کر آ گیا۔
ہم نے “اسلام کے مطابق” تھوڑا بہت سود لینے دینے کو جائز منوا لیا تھا۔
ہم نے “اسلام کے مطابق” تھوڑی سی رشوت دینے اور لینے کی گنجائش پید اکر لی تھی۔
ہم حرام کمائی کے پیسوں سے مسجد کے ٹائلٹ بنانے کی ٹیکنیک سے واقف ہو چکے تھے۔
ہم نے المدینہ ملک شاپ نام رکھ کر کیمیکل والا دودھ بیچنا جائز سمجھ لیا تھا۔
ہم ناجائز منافع خوری کے بعد عمرہ کر کے “خدا کو راضی” کرنے کے ہنر میں یکتا ہو چکے تھے۔
ہم نے متعہ کے فتووں سے جسم فروشی کے لائسنس حاصل کیے اور دف بجانے کی اجازت والی حدیث سے میوزک انڈسٹری بنا ڈالی۔
ہم گھٹیا ترین فلموں کے مہورت میں دعا کر نے لگے تھے، اور فلموں کی کامیابیوں کو خدا کی طرف سے عطا کامیابی کہنے لگے تھے۔
ہماری اداکارائیں اپنی فلموں کی کامیابی پر انشاءاللہ کہنا سیکھ گئی تھیں۔
ہم بہن بیٹیوں مرضی کے بنا اپنی مرضی سے انکی شادیاں کروانے والے
ہم جائیداد بچانے کے لیے بیٹیوں کی شادی کسی درخت کی بجائے نعوذ بااللہ، قران سے کرنے لگے تھے۔
ہماری عورتیں دل و نگاہ کا پردہ کرنے لگی تھیں، اور ہمارے مرد ان “دل و نگاہ” کا پردہ کرنے والیوں کو نگاہوں سے سنگسار کرنا سیکھ گئے تھے۔
ہم میں سے اکثر نماز کی بجائے “حقوق العباد” پر زور دینا سیکھ گئے تھے ۔ اور نماز کی معافی لے چکے تھے۔
جبکہ ہمارے نمازی حقوق العباد کو بھی اللہ سے معاف کروا لینے کا فتوی ایجاد کر چکے تھے۔ گویا جس نے اصول بنایا اسی سے اصول توڑنے کی دعا کرتے تھے۔
لسٹ بہت لمبی ہے ۔ ۔ ۔
ہم اپنی ساری زندگی “اسلام کے مطابق” کر چکے تھے ۔
پھر یہ کھل نائیک آ گیا ۔
اور اس نے چیپٹر نمبر دس ، سورہ نمبر بیس، آیت نمبر تیس بتا بتا کر ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑا۔
نہ۔جانے یہ کونسا اسلام بتاتا رہا ہے ساری دنیا کو؟
اسلام وہ ہے جو ہم نے پاکستان میں بڑی مشکل سے تفسیر کیا ہے۔
اور یہ کھل نائیک ہمیں بتانے آ گیا کہ ہم اسلام کے مطابق نہیں ہیں۔
یہ کون ہوتا ہے ہمیں بتانے والا؟
ہم اس سے بہتر اسلام جانتے ہیں۔
ہمارے پاس “دین” بھی پورا ہے،
اور ۔ ۔ ۔ ہماری دنیا بھی جیب میں ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *