• April 20, 2025
IMG

WHY YOU SHOULD NOT LEAVE PAKISTAN? پاکستان کیوں نہ چھوڑیں؟

ہمارے پاس کوئی اصولی جواز نہیں ہے کہ کسی کو روکے کہ تم پاکستان سے باہر نہ جاؤ کیونکہ اللہ تعالٰی نے زندگی ایک ہی دی ہے۔ اگر کوئی شخص یہ کہتا ہے کہ بھائی، میری وہاں کوالٹی آف لائف بہتر ہوگی، وہاں قانون کی پاسداری ہوتی ہے، وہاں لوگ ایمانداری سے کام کرتے ہیں، وہاں میرے ٹیلنٹ کی قدر ہوتی ہے، تو میں کیسے اسے جزباتی تقریریں کرکے یہاں روک دوں؟ اصولی طور پر میرے پاس کوئی جواز نہیں ہے کسی کو کہنے کا کہ تم ملک سے باہر مت جاؤ۔

لیکن ایک اخلاقی جواز ہے میرے پاس، وہ یہ کہ پاکستانی شخص کے لیے پوری دنیا میں جو سب سے بہترین جگہ رہنے کی ہے وہ پاکستان ہے۔ جس طریقے سے ایک برطانیہ کے شہری کے لیے جو سب سے بہترین جگہ رہنے کی ہے وہ برطانیہ ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اس وقت ملک کے حالات مخدوش ہیں، یہاں بے روزگاری ہے، یہاں مسائل ہیں، لیکن باہر کے چیلنجز بھی بہت ہی غیر یقینی ہیں۔ یعنی جیسے کہ آپ کو وہاں یہ احساس دلا دیا جاتا ہے کہ آپ سیکنڈ کلاس شہری ہیں تو یہ بہت بڑی غیر یقینی صورتحال ہے۔

اگر پاکستان اس وقت مخدوش حالت میں ہے تو اسے ٹھیک کرنے کی ذمہ داری بھی انہی لوگوں کی ہے جو یہاں کے رہنے والے ہیں۔ پاکستان میں ابھی بھی اگر آپ محنت کریں گے، کوشش کریں گے تو مواقع موجود ہیں۔

پاکستان کو نہ چھوڑنے کی وجوہات

  1. قومی پہچان اور شناخت: پاکستان آپ کی قومی پہچان اور شناخت ہے۔ یہاں کی ثقافت، زبان اور روایات آپ کے دل کے قریب ہیں۔
  2. خاندانی اور سماجی نظام: پاکستان کا خاندانی اور سماجی نظام مضبوط ہے، جو آپ کو جذباتی اور اخلاقی مدد فراہم کرتا ہے۔
  3. مواقع: یہاں ابھی بھی مواقع موجود ہیں۔ اگر آپ محنت کریں گے تو آپ کو یہاں کامیابی مل سکتی ہے۔
  4. ذمہ داری: پاکستان کی ترقی اور بہتری کی ذمہ داری ہم سب پر ہے۔ ہمیں مل کر ملک کو بہتر بنانا ہے۔
  5. عدم یقینی صورتحال: باہر جانے سے غیر یقینی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جیسے کہ سیکنڈ کلاس شہری ہونے کا احساس۔
  6. جذباتی تعلق: آپ کا دل ہمیشہ پاکستان کے ساتھ جڑا رہے گا، چاہے آپ دنیا کے کسی بھی کونے میں چلے جائیں۔

نتیجہ

ہمیں سمجھنا ہوگا کہ پاکستان کو چھوڑنا مسئلے کا حل نہیں ہے۔ ہمیں یہاں رہ کر اپنے ملک کی ترقی میں حصہ لینا ہوگا۔ حالات چاہے جیسے بھی ہوں، ہمیں اپنی محنت اور کوشش سے انہیں بہتر بنانا ہوگا۔ پاکستان ہمارا گھر ہے اور اس کی بہتری کے لیے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *