• April 19, 2025
img

MUHAMMAD RIZWAN – AN INSPIRATION

پشاور کے ایک چھوٹے سے گھرانے سے تعلق رکھنے والے ایک بچے کو کرکٹ کھیلنے کا بہت شوق تھا۔ اس زمانے کے لحاظ سے پشاور کا ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم دنیا بھر میں مشہور تھا اور پاکستان کی بین الاقوامی کرکٹ وہاں کھیلی جاتی تھی۔ اس بچے کو اس اسٹیڈیم کو دیکھنے کا بہت شوق تھا۔ ایک دن اس نے اپنے کچھ دوستوں کو ساتھ لیا اور اسٹیڈیم کو ڈھونڈنے نکل پڑے۔ کافی لوگوں سے راستہ پوچھتے وہ ایک شام ارباب نیاز اسٹیڈیم کے باہر پہنچے اور قدرتی طور پر اسٹیڈیم کا گیٹ بھی کھلا تھا۔ وہ بچہ اسٹیڈیم کے اندر داخل ہو جاتا ہے۔ وہاں اسے ایک گراؤنڈ مین پوچھتا ہے “اوئے بچے تم یہاں کیا کر رہے ہو، تمہیں پتہ نہیں کہ اسٹیڈیم کے اندر آنا منع ہے؟” بچے نے ڈرتے ہوئے جواب دیا کہ “مجھے کرکٹ کا شوق ہے اور میں بس اسٹیڈیم دیکھنا چاہتا ہوں”۔ جس پر گراؤنڈ مین نے بچے کو تھپڑ رسید کیا اور باہر نکال دیا۔

کسے معلوم تھا کہ وہ بچہ آج بڑا ہو کر پاکستان کے لیے تاریخ رقم کرے گا؟ جی ہاں وہ بچہ اور کوئی نہیں، پاکستان کے موجودہ کپتان محمد رضوان ہیں۔

محمد رضوان نے اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز 2015 میں کیا۔ سرفراز احمد کے بطور وکٹ کیپر ہونے کی وجہ سے محمد رضوان کو ٹیم میں زیادہ موقع نہیں ملتا تھا، لیکن 2020 دسمبر میں نیوزی لینڈ میں ہونے والی ٹی20 سیریز میں جس میں رضوان نے ناقابل یقین کارکردگی دکھائی اور اس کے بعد رضوان کی جگہ پکی ہو گئی، چاہے ون ڈے ہو یا ٹی20، چاہے سینا ممالک کے مشکل ٹیسٹ ٹورز ہوں، رضوان نے ہر جگہ پرفارم کیا اور مستقل جگہ بنا لی۔ اس دوران بھارت کے خلاف ورلڈ کپ میں کپتان بابر اعظم کے ساتھ لاجواب اننگز اور بےشمار میچ جیتنے والی باریاں کھیلیں۔

اس دوران بہت سے اتار چڑھاؤ آئے رضوان کے کیریئر میں، لیکن پختہ یقین کی وجہ سے ہمیشہ انہوں نے اپنی کارکردگی میں بہتری لائی اور بہت سی کامیابیاں حاصل کیں۔ جن میں سے کچھ یہ ہیں:

  • انہوں نے بین الاقوامی کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں سنچریاں اسکور کیں، جن میں 2021 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی20 سنچری بھی شامل ہے۔
  • رضوان نے بابر اعظم کے ساتھ مل کر ٹی20 کرکٹ میں کسی بھی وکٹ کے لیے سب سے بڑی شراکت داری قائم کی۔
  • انہوں نے کئی ایوارڈز جیتے، جن میں 2021 کے لیے پی سی بی کا سب سے قیمتی کرکٹر آف دی ایئر اور آئی سی سی مینز ٹی20 کرکٹر آف دی ایئر شامل ہیں۔

ورلڈ کپ 2024 کے بعد پاکستان وائٹ بال ٹیم کی کپتانی بھی رضوان کو سونپ دی گئی۔ رضوان کی پہلی سیریز ہی آسٹریلیا میں ہوتی ہے، جس میں رضوان اپنی کپتانی کی مہارت کی وجہ سے پاکستان کو 2002 کے بعد پہلی بار آسٹریلیا میں سیریز جتواتے ہیں اور تاریخ رقم کر دیتے ہیں۔ رضوان کا مقصد ہے کہ وہ پاکستان کے لیے آئی سی سی ٹرافی جیتیں۔ آپ کو کیا لگتا ہے؟ کیا پاکستان آنے والی چیمپئنز ٹرافی رضوان کی قیادت میں جیت سکتا ہے؟ اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *