
PTI SHOULD GO BIG NOW?
talha
- 0
پاکستان تحریک انصاف نے 2024ء کے الیکشن میں چار سے پانچ کروڑ ووٹ حاصل کیے .اگر ان چار پانچ کروڑ میں سے صرف ایک کروڑ کو صوبہ پختونخوا میں جمع کرکے (کیونکہ وہاں پی ٹی آئی کی حکومت ہے اور کسی پرابلم کا سامنا نہیں ہوگا) اسلام آباد کی طرف پرامن انقلاب مارچ شروع کیا جائے تو میں پورے وثوق سے کہتا ہوں کہ اٹک پل تک پہنچتے ہی یہ سارے چور ڈاکو اور قاتلوں کا ٹولہ ملک سے فرار ہوجائے گا. اور رہی بات پاکستان فوج کی تو افواج پاکستان اپنی عوام پر کبھی بھی گولی نہیں چلائے گی یہ بات لکھ لیں.کیونکہ گولی چلانے کا مقصد اپنی عوام کو اپنے خلاف کرنے کے مترادف ہوتا ہے اور عوام کا سیلاب جس طرف رخ کرلے سوائے رب العالمین کے اور کوئی طاقت اس سیلاب کا مقابلہ نہیں کرسکتی.اِس وقت اگر کوئی عوام کو یکجان کر کے باہر نکال سکتا ہے تو وہ ہے شیر افضل خان مروت لہذٰا پاکستان تحریک کی باہر موجود قیادت کو فی الفور یہ ذمہ داری شیر افضل خان مروت کے حوالے کرنی چاہیے تاکہ وہ عوام کو موبیلائز کرسکے اور کپتان کو اِن چوروں ڈاکوؤں اور قاتلوں کے چنگل سے آزاد کروایا جاسکے اس کے علاوہ ملک پاکستان میں اور کوئی راستہ باقی نہیں بچا جہاں سے انصاف کی اُمید لگائی جاسکے جہاں سے انصاف کی اُمید لگتی ہے یہ چور نیا قانون بنا کر فوراً وہ راستہ بند کردیتے ہیں تو پھر میرا عوام پاکستان سے یہ سوال ہے کہ کس چیز کا انتظار کررہے ہو؟ ایک اور جوڈیشل قتل کا؟جب عمران خان کو اپنی کٹھ پتلی عدالت سے سزائے موت دی جائے گی ؟یا کپتان کو عمر قید سزا سنائی جائے گی ؟ اگر پی ٹی آئی باہر قیادت یہ ہمت اور جرات نہیں کرتی تو پہلے اِن کی کلاس لینی لازم ہوچکی ہے عوام نے اِن کو ووٹ عیاشیاں کرنے کے لیے نہیں دیا تھا بلکہ کپتان عمران خان کی رہائی کے لیے دیا تھا.تو کیا ابھی تک یہ قیادت کپتان کی رہائی کی جدوجہد اُس طرح کرنے میں کامیاب ہوئی؟
مجھے لگتا ہے یہ لوگ ہمیں بے وقوف بنا رہے ہیں
لہٰذا پی ٹی آئی کا ہر ورکر, ووٹر ,سپورٹرز تیاری کریں جب تک اسلام آباد فتح نہیں ہوگا ہمارے حالات دن بدن ابتر ہی ہوتے جائیں گے یاد رکھو کسی نے اس دنیا میں صدا نہیں رہنا آج نہیں تو کل ہم سب نے اس عارضی دنیا کو خیر آباد کہہ کر رب العالمین کے حضور ہیش ہونا ہے تو جب رب ہم سے پوچھے گا کہ ظلم کے خلاف کھڑے کیوں نہیں ہوئے تو اُس وقت کسی کے پاس جواب نہیں ہوگا یہ آئے روز کی مار کٹائی آئے روز کے احتجاج آئے روز کے جلسوں سے عوام بیچاری بھی تنگ آچکی ہے موجودہ مہنگائی میں ایک منٹ کا ضیائع ہونا بہت بڑا نقصان ہے غریب آدمی کا.لہذا آخری اور فائنل کال دیں عوام کو تاکہ یہ روز روز کا تماشہ عوام ٹھکانے لگا سکے
اس کی زندہ مثال ہم کشمیریوں نے گزشتہ عرصے یکجان ہوکر آٹے اور بجلی کی مہنگائی کے خلاف پیش کی ہے.میرے تمام پاکستانی قوم سے درخواست ہے کہ اپنی آنے والی نسلوں کا سوچو اٹھو اور یہ ظلم کی زنجیریں توڑ کر تاریخ رقم کرتے جاؤ
اللہ پاک ہم سب کا حامی وناصر ہو